وی پی ان">
به رسانه های هند! (اردو زیرنویس) سیلی برای اخبار نادرست دستگیری و تبعید ڈاکٹر ذاکر نائیک نے غلط خبریں چلانے پر بھارتی میڈیا کا شکریہ ادا کر دیا معروف مذہبی اسکالرڈاکٹر ذاکر نائیک کے بھارت واپس جانے سے متعلق متضاد اطلاعات سامنے آ رہی تھی جب کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی گرفتاری سے متعلق بھی کچھ خبریں گردش کر رہی تھیں ۔ تاہم اب ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے متعلق غلط خبریں چلانے پر بھارتی میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے این ڈی ٹی وی، اے این پی،،ٹائمز ناؤ چینل سمیت دوسرے بھاری ٹی وی چینلز کے نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ جنھوں نے دو روز قبل مجھ سے متعلق غلط خبر چلائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دو روز قبل 4جولائی کو کئی بھارتی چینلز او ر اخبارات نے یہ خبر چلائی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اور انہیں بھارت واپس بھجوا دیا جائے گا۔۔ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ دو بھارتی ٹی وی اس ایشو پر ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے غلط خبریں چلا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ این ڈی ٹی وی نے ایک پولیس آفیسر کا نام بتاتے ہوئے کہا کہ اس پولیس آفیسر کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں گرفتار کر لیا جائے گا اور بعد میں انہوں نے اس پولیس آفیسر کا نام ہٹا دیا۔
یہاں تک کہ اے بی برخی چینل نے تو یہ تک کہہ دیا کہ ڈاکٹرذاکر نائیک اگلے چند گھنٹوں میں بھارت میں ہوں گے۔۔ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ یہ دونوں بھارٹی ٹی وی مقابلہ پر غلط خبریں چلا رہے تھے۔ وہ سب پر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کا چینل پہلا میڈیا چینل ہے جس نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی گرفتاری کی خبر دی۔ اور اس طرح سے بھارتی ٹی وی نے اس ایشو کا حساس بنا دیا۔
انہوں نے کہا ایک بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی وزیراعظم نرئیندر مودی کے ملائشیا جانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کوبھارت کے حوالے کیا جائے۔ تاہم اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ یہ خبر بلکل غلط ہے۔ اور بھارتی میڈیا مجھ سے متعلق دو سال سے ایسی ہی غلط خبریں چلا رہا ہے۔۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈھاکہ پر جو دہشت گرد حملہ ہو تھا جس میں 20لوگ جان کی بازی ہار گئے تھے۔
وہ دہشت گرد ڈاکٹر ذاکر نائیک سے متاثر تھا۔ اور اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارتی میڈیا کی مجھ سے متعلق چلائی گئی پہلے والی تمام خبریں بھی غلط تھیں۔۔ڈاکٹر ذاکر نائیک کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتہ کہ بھارتی میڈیا یہ کیوں کر رہا ہے ہو سکتا ہے وہ مالی فوائد لینے کے لیے یہ کر رہا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا پیسے کی خاطر کوئی خبر بھی چلا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف بھارت میں عائد کیے جانے والے الزامات کے بعد مذہبی اسکالر نے بھارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعدڈاکٹر ذاکر نائیک ملائیشیا روانہ ہو گئےتھے ۔ خیال رہے کہ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ڈاکٹر ذاکر نائیک اور ان کی ممبئی میں موجود این جی او پر تشدد پسندانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے اور مذہبی منافرت پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔
جس کے بعد ذاکر نائیک کی این جی او اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے شاخه 5 سال کے لیے پابندی عائد کرتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو مفرور می دیا گیا تھا۔ گذشتہ برس ملائیشیا کے نائب وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر بھارت نے مطالبہ کیا تو ہم معروف مذہبی اسکالر ذاکر نائیک کو واپس بھجوادیں گے۔ دیوان رکیات میں بجٹ 2018ء کی بحث کے دوران نائب وزیر اعظم احمد زاہد کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے باہمی قانونی تعاون کے شاخه ذاکر نائیک کی حوالگی کی درخواست کی تو ہم اسے واپس کر دیں گے۔
جعلی Zakir Naik دکتر با تشکر رسانه برای اخبار جعلی 4 ژوئیه 2018 که ثابت می کند که حتی پیش از آن اخبار مربوط به او بودند. .
لینک دانلود